کراچی: مزدور ایکشن کمیٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری ارشاد بھٹو نے عید کے موقع پر لیبرنیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آگیاہے کہ کرپشن کے خاتمے اور کرپٹ افسران کے خلاف علم بلند کیاجائے جنہوں نے مزدوروں کے اربوں روپے لوٹ کر مزدوروں کے حقوق پر ڈاکے ڈالے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ محکمہ محنت کے اداروں کو نشاندہی کرتے رہے ہیں مگر افسوس کہ نہ حکومت کے کان پر جوں رینگی اور نہ ہی افسران نے اپنی کرتوت درست کی اب صرف ایک ہی راستہ رہ گیاہے کہ ورکرزبورڈ،سیسی ،لیبرڈائریکٹریٹ میں جو لوٹ مار جاری ہے جسکی وجہ سے مزدوروں کااستحصال ہورہاہے اب کیوں نہ تمام اداروں کی کرپشن کے شواہد ہائیکورٹ میں پیش کردئےے جائیں تاکہ ہائیکورٹ کو بھی علم ہوسکے کہ محکمہ محنت کے ذیلی ادارے کرپشن کو آسمان پر لے جانے کےلئے کیا کیا گل کھلارہے ہےں تحقیقاتی اداروں میں شواہد اس وجہ سے نہیں دئےے جائیں گے کہ تحقیقاتی ادارے سیسی اور ورکرزبورڈ کی بی ٹیم بنے ہوئے ہیں جو بھی کرپشن کا کیس نیب یا اینٹی کرپشن میں گیا وہ ہمیشہ ڈمپ ہی ہوتارہا اسکا یہ نتیجہ نکلا کہ تحقیقاتی اداروں کے افسران کے ان اداروں کے افسران سے ذاتی تعلقات پیداہوگئے اور ورکرزبورڈ میں ہونے والی بھرتیوں کی لسٹیں نکلوائی جائیں تو پتہ لگ سکے گا کہ غیرقانونی طور پر بھرتیوں سے کیا گورکھ دھندا ہوتارہاہے۔
انہوں نے کہا کہ مزدوروں نے بہت جھوٹے وعدے سن لئے اب مزدوروں کے مسائل کے حل کےلئے عدالت کا دروازہ کھٹ کھٹائیں گے تاکہ مزدوروں کو جن کے اربوں روپے لوٹ لئے گئے ہیں انکو انصاف مل سکے اور آئندہ کےلئے ٹھوس لائحہ عمل ترتیب دیاجاسکے۔انہوں نے سندھ کی مزدور تنظیموں سے بھی استدعاکی ہے کہ وہ بھی خاموشی کے بندھن توڑ کر میدان عمل میں آئیں مزدوروں کو برباد ی سے بچایاجائے دنیا میں یکم مئی کی مثال روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اپنے مطالبات پورا کرانے کےلئے یکم مئی کا دن تاریخ کاحصہ بنا،ہم اگر یکم مئی کی تاریخ کو دہرانہیں سکتے تو کم ازکم یکم مئی والے مطالبات تو ضرور منوائیں۔