کراچی: لیبررائٹس کمیشن آف پاکستان(رجسٹرڈ) کے چیئرمین منورملک نے کہا ہے کہ موجودہ آئی ایم ایف زدہ حکومت نے مزدور دشمن پالیسیوں کے تمام ترریکارڈ توڑدئےے ہیں ملازمین ،محنت کشوں اور عوام کی زندگیوں کو عذاب بنادیاہے کرونا وباءکے دوران ہی پاکستان اسٹیل ملز کے ہزاروں ملازمین کی جبری برطرفیوں کے احکامات جاری کرنے کے بعد پی ٹی ڈی سی ،علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی،نادرا،ریڈیوپاکستان سمیت تمام صنعتی اداروں سے ہزاروں ملازمین کو فارغ کردیاگیاہے ریاست مدینہ کے دعوے داروں نے عوام کو بیروزگاری اور غربت میں دھکیل دیاہے آئی ایم ایف کی ایماءپر تمام صوبائی ووفاقی اداروں کی تنظیم نو کے نام پر لاکھوںملازمین کی جبری برطرفیوں کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ کرونا وباءکے دوران1800ارب روپے سے زائد کے ریلیف فنڈز سے سرمایہ داروں کو نوازا گیاہے اور اعلیٰ بیوروکریسی کی تنخواہوں میں 150فیصد ایگزیگٹیو الائنوس میں اضافہ دیکھاگیا ہے اب صورتحال یہ ہے کہ حکومت پر امن احتجاج کا حق بھی چھین رہی ہے یونین سازی پر قدغن عائد ہے اور کئی اداروں میں لازمی سروسزایکٹ کانفاذ کیا گیاہے،کمیشن کا مقصد ہی انہی معاشی حملوں کے خلاف محنت کشوں کے حقوق کا دفاع کرناہے۔انہوں نے پاکستان کی تمام مزدورتنظیموں کے رہنماﺅں سے اپیل کی ہے کہ اب یہ وقت آپہنچاہے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیداکریں اگر اتحاد نہیں پیداکیا گیا تو ایک ایک محنت کش کو بے روزگارکرکے ٹھیکیداری نظام کے تحت دیدیاجائے گا بعدمیں پچھتنانے کے سواکچھ نہیں ہوگا۔