بدھ, 6 جولائی, 2022
Labour News
Advertisement
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
No Result
View All Result
Labour News
No Result
View All Result

  اہم خبریں
منی بجٹ میں 350ارب اضافہ کا بوجھ صنعتی و مزدورطبقے پر ڈرون حملہ ہے،خادم حسین مارچ 19, 2022
کسانوں کو بجلی کے زیادہ بل بھیجے گئے تو افسروں کی چھٹی کرا دیں گے،جمشید چیمہ جون 9, 2022
سی پیک کی چھتری تلے ملک کے پہلے ‘رشکئی صنعتی زون’ سے متعلق بڑی پیش رفت جون 1, 2021
حکومتی نااہلی سے ای او بی آئی بھی تباہ حال ادارہ بن چکاہے،شفیق غوری جون 1, 2021
سیسی میں مزدوروں کے بچوں کی نوکریوں کی درخواستوں کو اولیت دی جائے،چوہدری رفیق مئی 29, 2021
Next
Prev

ای او بی آئی پنشنرز ویلفیئرایسوسی ایشن کا سعید غنی کے بیان پر تشویش کااظہار

ای او بی آئی نے اضافی پنشن اور دو ماہ کے واجبات پنشنرز کے اکاونٹ میں منتقل کردیے

کراچی : ای او بی آئی پنشنرز و یلفیئر ایسوسی ایشن پاکستان کے مرکزی عہدےدار اظفر شمیم ، قاصی عبدلجبار ، متین خان اور علمدار رضا ادارہ (ای او بی آئی) کے بارے میں سندھ کے وزیر محنت سعید غنی کے بیان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ملازمین کو بڑھاپے سے فائدہ اٹھانے والے اداروں (ای او بی آئی) پر کنٹرول رکھنے اور اس کی حمایت میں مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے فیصلے پر اعتراض کیا ہے۔ ہم موجودہ حکومت سے مکمل اتفاق کرتے ہیں اور ای۔او۔بی۔ای کو کسی صورت بھی صوبای عملداری میں جانے کی بھر پور مخالفت کرتے ہیں۔پیپلز پارٹی کے دور میں صوبے میں سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے ای او بی آئی کے فنڈز میں سے ایک ارب روپے سندھ حکومت کو جمع کروائے گے اور اس کا بھی غلط استعمال ہوا۔ اسی طرح ایک اشتہاری مہم میں ای او بی آئی کے 250 ملین روپے کا غلط استعمال ہوا ماضی کے حکمران اور کرپٹ سیاستدانوں نے ای او بی ای کےفنڈز کو لوٹ کا مال سمجھ کر بےدریغ استعمال کیا ان کے مقدمات عدالتوں میں موجود ہیں۔
رہنماﺅں نے کہا کہ بہت سے محنت کش ایسے ہیں جو اپنے کیریئر کے دوران مختلف صوبوں میں کام کرتے ہیں۔ لہذا ، مختلف صوبوں کے ساتھ آجروں کے ذریعہ جمع کردہ ان کی شراکت کو مستحکم نہیں کیا جاسکتا ہے اگر ای او بی آئی صوبائی مضمون بن جاتا ہے اور ان کی پنشن ادا کرنا مشکل ہوجائے گا۔اگر ایک کارکن جس نے سندھ، یا پنجاب یا بلوچستان میں کئی دہائیاں گزاریں ، اور ریٹایر ہو کر اپنی اصل رہائشی علاقوں کو چلا جاے ، وہ محدود وسائل کے ساتھ بلوچستان ، پنجاب یا سندھ جیسے کسی صوبے میں کام کرنا ختم کر دے تو آسانی سے پنشن حاصل نہیں کرسکے گا۔ای او بی آئی ایک وفاق کے زیر انتظام رہنا چاہیے تاکہ اس کے فوائد مزدوروں تک پہنچ سکیں قطع نظر اس کے صوبے یا صوبوں سے جہاں انہوں نے کام کیا ہے۔
موجودہ حکومت نے پنشنرز کی فلاح و بہبود کے لئے عملی اقدامات کررہی ہے اور ا س نے پنشن پانچ ہزار دوسو روپے سے بڑھا کر اٹھ ہزار پانچھ ہزار روپے کردی ہے جو 62 فیصد اضافہ تھا۔ اور مزید اضافہ کرتے ہوے پندرہ ہزار روپے تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

متعلقہ پوسٹس

گھروں سے آن لائن کام کرنے میں دُبئی دُنیا بھر میں دوسرے نمبر پر آ گیا
اہم خبریں

وفاقی سرکاری ملازمین کے لئے رمضان المبارک کے دفتری اوقات جاری

مارچ 17, 2022
پاکستان میں رواں مالی سال مہنگائی اور بیروزگاری بڑھے گی: آئی ایم ایف
اہم خبریں

پاکستان میں رواں مالی سال مہنگائی اور بیروزگاری بڑھے گی: آئی ایم ایف

مارچ 17, 2022
سیسی ہید آفس کو سیناٹائزکرایاجائے تاکہ وبائی امراض کاخاتمہ ہوسکے
اہم خبریں

کورونا ویکسین نہ لگوانے والے ہیلتھ ورکرز کو نوکریوں سے نکالنے کا اعلان

مارچ 17, 2022
کرپشن تحقیقات میں سستی پر سندھ ہائیکورٹ نیب پر برہم
اہم خبریں

ہائیکورٹ میں زیرسماعت کیس سے متعلق مزدور تنظیموں کی مشاورت

مارچ 17, 2022
سندھ میں سرکاری ملازمین کو تنخواہیں عید سے قبل دینے کی ہدایت
اہم خبریں

سرکاری ملازمین کی کم تنخواہیں معاشرے کوتباہ کرنے کیلئے رکھی گئیں

مارچ 17, 2022

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اگلی خبر
نادرن بائی پاس فلیٹس کی مشکوک اسکروٹنی کمیٹی کومستردکرتے ہیں،شفیق غوری

نادرن بائی پاس فلیٹس کی مشکوک اسکروٹنی کمیٹی کومستردکرتے ہیں،شفیق غوری

  • صفحہ اول
  • 1پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
  • رابطہ
  • ہمارے بارے میں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2022 لیبر نیوز اردو

No Result
View All Result
  • لیبر نیوز – مرکزی صفحہ
  • 1پاکستان
  • بین الاقوامی
  • رپورٹس
  • صنعت و تجارت
  • بلاگ

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2022 لیبر نیوز اردو