کراچی: سندھ لیبرتھنک فورم کے ترجمان نے بلاول زرداری سے اپیل کی ہے کہ وہ آئے دن صرف عمران خان یا ان کی حکومت پر تنقید کرنے کےلئے پورے ملک میں پریس کانفرنسیں کرتے تو دکھائی دیتے ہیں بے شک یہ عمل جمہوریت کی خوبصورتی ہے کہ اپوزیشن حکومت کو بجائے اچھے مشورے دینے کے ان پر تنقید دردتنقید کرتی رہے اس سے حکومت پر تو کوئی اثر نہیں پڑتا۔البتہ عوام کو یہ ضرور معلوم ہوجاتاہے کہ بلاول زرداری یا سعید غنی جب کوئی پریس کانفرنس کرتے ہیں تو صرف حکومت کوبدخویاں کرنے کے سواکوئی پائیداربات نہیں کرتے۔اب جب بلاول زرداری سیاست میں آہی گئے ہیں تو وہ اپنے نانا شہید بھٹو کی پارٹی جس کی بنیاد ہی مزدور اورکسان تھے جن کی وجہ سے بھٹو اقتدار میں آئے اور مزدور کسانوں کے ووٹوں سے ملنے والااقتدار آج تک چل رہاہے ۔
ترجمان نے کہاکہ شہید بھٹو کے بعد سندھ کا کسان اور مزدور تو برباد ہوچکاہے آج بلاول زرداری کے اپنے ہی صوبے کامزدور تمام بنیادی سہولیات سے بھی محروم کردیاہے، اٹھاریں ترمیم نے تو سندھ کے مزدوروں کا جنازہ ہی نکال دیاہے مزدوروں کی اٹھارویں ترمیم کے بعد تمام ویلفیئراسکیمیں بند کردی گئی ہیں جن میں ڈیتھ گرانٹ،میرج گرانٹ،اسکالرشپ قابل ذکر ہیں البتہ ورکرزبورڈمیں اٹھارویں ترمیم کے بعد ان جعلی ویلفیئراسکیموں کو صرف اس وجہ سے منظور کرلیاجاتاہے کہ ان جعلی ویلفیئر اسکیموں سے افسران کروڑوں روپے وصول کرتے ہیں 2001سے تاحال کروڑوں روپے کی جعلی اسکیموں کی رقم بہت ہی خوبصورتی سے غبن کرلی جاتی ہے سندھ کے28لاکھ مزدور سوشل سیکورٹی میں رجسٹریشن سے محروم ہیںجن کی بڑی تعداد کو بھاری رشوت کے عیوض سیسی میں رجسٹرڈ ہی نہیں کیاجاتا سندھ کی لیبرپالیسی زمین بوس ہوچکی ہے کیونکہ جو عمارت سندھ لیبرپالیسی کے نام سے بنائی گئی تھی وہ کچی اینٹوں پر کھڑی کی گئی تھی جو ایک ہی جھٹکے میں زمین بوس ہوگئی اب عملی طور پر سندھ لیبر پالیسی صوبے سے ختم ہوچکی ہے صنعتی مزدوروں کو سرکار کی مقرر کردہ اجرت تک نہیں مل رہی آج تک مزدوروں کو تقرری خطوط نہیں دئےے گئے اب تو جوصورتحال سامنے آرہی ہے محکمہ محنت سندھ کی نااہلی کی وجہ سے جسکے سیکریٹری پارٹی کے چہیتے لوگوں کی آنکھوں کا نور ہیں جن کی نااہلی کی وجہ سے مزدوروں کی صنعتوں میں ان کی کینٹین بند کی جارہی ہیں اور انہیں کمرشل بنیادوں پر کھانا دینے کا پروگرام بن چکاہے،اتنا سب کچھ سندھ کے مزدوروں کیساتھ ہورہاہے اور آپکے چہیتے وزیرمحنت کے ہوتے ہوئے محکمہ محنت کے ادارے کرپشن کی یونیورسٹیاں بنے ہوئے ہیں ہرذیلی ادارہ کرپشن کا کلاس روم بن چکاہے جہاں ہر ادارہ ایک کلاس کی مانند ہے جو کرپشن کے نئے ڈیزائن تیار کرتاہے۔
ترجمان نے کہا کہ لوگ نہ جانے کس منہ سے اپنے صوبے کی تعریف کرتے ہیں مزدور معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے اور آپ کی حکومت کرپشن کو ریڑھ کی ہڈی سمجھتی ہے کم ازکم کسی ایک پریس کانفرنس کے ذریعے دنیا کو آگاہ کردیں کہ سندھ کامزدور کیوں برباد ہے کیوں انکو قانونی مراعات اور بنیادی سہولیات سے محروم کردیاگیاہے۔بلاول زرداری یہ سندھ کے مزدوروں پر احسان ہوگا کہ کسی پریس کانفرنس میں سندھ کے مزدوروں کے اصل مسائل کو بھی اجاگرکریں کرپٹ لوگوں کے کہنے پرغلط اعدادوشمار پیش نہ کریں اس سے سندھ کے لاکھوں مزدوروں کو بے حد دکھ ہوگا۔