کراچی: سندھ لیبرتھنک فورم کے ترجمان نے کہا ہے کہ بلاول زرداری کو یقینا علم ہوگا کہ پیپلزپارٹی کی اصل بنیاد ملک کا مزدور اورکسان ہے مگر پی پی کی حکومت میں سندھ کے مزدور وکسان کواداروں کی کرپشن کی وجہ سے مفلوج کردیاجائے تو کیا ان حالات میں پیپلزپارٹی کی پالیسی زندہ رہ جاتی ہے ۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ پیپلزپارٹی نے ایک شخص کی خدمات کو تین حصوں میں بانٹ کر ان سے پوری طاقت سے کام لیاجارہاہے دو دو وزارتیں اور سب سے زیادہ حکومتی ترجمان جونہایت اہم عہدہ ہے یہی وجوہات ہیں کہ وزیرمحنت سعید غنی اداروں کی گورننگ باڈیوں کے اجلاسوں کےلئے ہی ٹائم نہیںنکال پاتے ہیںجسکی وجہ سے محکمہ محنت کے ذیلی ادارے یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ جب وزیر ہی کو ادارے سنبھالنے کی فرصت نہیں تو ہم چین سے کیوں بیٹھیں ہم بھی کرپشن کو زمین سے اٹھاکر آسمان پر پہنچادیتے ہیں اور یہی کچھ ہورہاہے وزیرمحنت کے کوآرڈینیٹر اور گورننگ باڈی سیسی کے ممبر نے تمام ذمہ داریاں سنبھال رکھی ہیں اور اچھی سنبھالی ہوئی ہیں انکے حکم کے بغیر کسی ادارے یا ادارے کے افسر کر پرمارنے کی ہمت نہیں ہوسکتاہے کہ وزیرمحنت کو نہ معلوم ہو لیکن یہ حقیقت ہے کہ محمدخان ابڑو نے پورے محکمے سختی سے سنبھال کر وزیرمحنت کا بوجھ ہلکاکردیاہے مگر پھر بھی کرپشن رکنے کانام نہیں لے رہی۔اب تومحکمہ محنت کے ذیلی ادارے کرپشن کی انتہائی بلندیوں پر پہنچے ہوئے ہیں ان میں ورکرزبورڈ اور سیسی سرفہرست ہیں اسکی بھی مثال نہیں ملتی کہ سندھ کے لاکھوں مزدوران اداروں سے وابسطہ ہیں مگر مزدوروں کواپنے ہی فنڈز سے چلنے والے ادارے سے بھیک کی طرح مراعات ملتی ہیں جو پی پی کےلئے نیک بخت ہی نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ پیپلزپارٹی کے دورمیں ہی سندھ کامحنت کش اضطرابی کیفیت اور تمام مراعات سے محروم کردیاگیاہے اگر کنٹرول کرنے والاکوئی وزیر ہوتا تو شاید ان محکموں میں اتنی کرپشن نہیں ہوتی جتنی سیکریٹری لیبر رشید سولنگی کے ہوتے ہوئے کی جارہی ہے۔سب کو سب کچھ علم ہے مگر کنٹرول اس وجہ سے نہیں کیاجارہا کہ سب اس حمام میں تیررہے ہےں