کراچی: گزشتہ ہفتے ورکرزبورڈ ہیڈآفس میں اساتذہ کی ترقیوں کے جاری ہونے والے خطوط پر ایجوکیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر یا کسی بھی ایک اسسٹنٹ سیکریٹری کے دستخط کے بجائے ہیڈآفس کے ایڈمنسٹرٹیو آفیسر کے دستخط کا ہونا شکوک وشہبات کو جنم دے رہاہے۔جب بورڈ میں ایجوکیشن سیسی کا نظام ہی علیحدہ ہے اور آج تک تمام خط وکتابت اور آرڈرز ایجوکیشن کے افسران ہی کے دستخطوں سے جاری ہوتے ہیں تو پھر ان چند ترقیوں پر ایجوکیشن افسران کے بجائے ہیڈآفس کے ایڈمنسٹرٹیو آفیسر کے دستخط ہونا تعجب ہے
اب یہ قانون دان ہی بتاسکتے ہیں کہ ایڈمنسٹرٹیو آفیسر کے دستخط قابل قبول ہیں بھی یانہیں۔اب اگربورڈ کے تمام نظام کو ہیڈآفس سے ہی چلانا مقصود ہے تو پھر ایجوکیشن سیس کو بندیا محدود ہی کردینا بہتر ہے تاکہ ہرکام ہیڈآفس سے بالا ہی بالا ہوتارہے۔جس سے بہت سے لوگوں کی امنگیں بڑھ جائیں گیں اور جو لوگ زیرزمین رہ کرکام کرنے کے عادی ہوچکے ہیں انکی ورکنگ کو بھی سپورٹ ملتی رہے گی۔