گھوٹکی(رپورٹ:سعید صدیقی) جب سے وفاقی حکومت نے اس بار سرکاری ملازمین کو خزانے کی حقیقت کو دیکھتے ہوئے تنخواہیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا توپورے ملک کی سیاسی پارٹیوں کو جیسے پیٹ میں درد سا ہوگیا کہ حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کیوں نہ بڑھائیں ۔
اصل حقیقت یہ ہے کہ اس وقت پورے ملک میں سرکاری ملازمین کی زیادہ تعداد دوسیاسی جماعتوں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) سے تعلق رکھتی ہے کیونکہ دونوں پارٹیوں نے اپنے اپنے ادوار میں میرٹ کا جنازہ نکال کر اپنے اپنے کارکنوں کی فوج کو بھرتی کیا اور یہی سرکاری ملازمین جومختلف سیاسی پارٹیوں کے نظرکرم سے سرکاری محکموں میں واردہوئے وہ ہی سیاسی پارٹیوں کے سہولت کار بنے رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آج اداروں کی بیوروکریسی اور افسرشاہی موجودہ حکومت کا ساتھ نہیں دے رہی باہر سے سیاسی پارٹیاں اندر سے افسرشاہی دونوں مل کر حکومت گرانے کے منصوبوںپر عمل پیراہے۔ مگر ان بے حس سیاستدانوں کو جو ووٹ کی بھیگ مانگنے ان غریبوں،مزدوروں ،کسانوں کے دروازوں پر جاکر اور ان سے جھوٹ بول کر ووٹ حاصل کرتے رہے ہیں مگر اسمبلیوں میں پہنچ کر ان غریب طبقات کےلئے کچھ نہیں کرتے اور آج غریبوںسے جھوٹے وعدے کرنے والے سیاستدان اللہ کی گرفت میں آکر ذلت کی وہ تصویر بن چکے ہیں جس کو پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔
آج کل تمام سیاسی پارٹیاں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے بڑھانے کےلئے سب سے آگے ہیں مگر ان بے حس سیاستدانوں، سیاسی پارٹیوں نے کبھی بھی مزدوروں کی تنخواہیں بڑھانے کےلئے کوئی آواز تک نہیں اٹھائی۔بالخصوص پی پی جسکاجھوٹا نعرہ ہی مزدوروں کی جماعت کاہے بتایاجائے کہ بلاول زرداری نے کبھی مزدوروں کی تنخواہیں بڑھانے کی بات کی ہے انہوں نے صرف اپنے لئے یاسرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی تو بات کی ہے مگر کبھی بھی مزدوروں کی تنخواہیں بڑھانے کی بات نہیں کی اگر وہ مزدوروں سے درد رکھتے ہیںکہ وفاق نے سرکاری ملازمین کیساتھ دشمن رویہ روا رکھا ہے تو ان کی سندھ میںبھی توحکومت ہے، سندھ حکومت کو کیوں نہیں کہہ دیتے کہ مزدوروں کی تنخواہ کم ازکم سرکاری ملازمین کے چوکیدار یا چپراسی کے برابر کی جائے انہیں کون سی رکاوٹیں ہیں یاصرف بلاول بیانات ہی دینا جانتے ہیں۔
بلاول کو یہ بھی دیکھ لینا چاہیے کہ وفاقی حکومت نے مزدوروں کی پنشن بڑھاکر مزدور دوستی کاثبوت دیاہے۔اسی طرح وہ بھی سندھ کے مزدوروں کی تنخواہیں سرکاری ملازمین کے چوکیداروں یا چپراسیوں کے برابر کااعلان کرکے مزدوردوستی کاثبوت دےں تاکہ انکے مزدوروں کے ساتھ تعلقات کے دعوے دنیا دیکھ سکے یا پھر صرف پی پی کو مزدوروں سے اپنے جلسے جلوسوں کی رونق بڑھانے اور مزدوروں کو ایک وقت کی روٹی کا لالچ دے کر جلسے کامیاب کروانا رہ گیاہے۔