کراچی: سائٹ مزدور ایکشن کمیٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری ارشاد بھٹو نے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض جعلی پیشہ ور مزدوررہنماﺅں نے مزدور برادری کو بدنام کرکے ان کے تمام راستے بند کردئےے ہیں کہ وہ درست خطوط پر سیسی کے ہسپتالوں اور سرکلز سے اپنا علاج کرواسکیں ۔ارشاد بھٹو نے کہا کہ چند کالی بھیڑیں جنہوں نے اپنے چہروں پر مزدوروں کا ماسک پہن رکھاہے وہ اپنے ذاتی مفادات اور زیادہ سے زیادہ مراعات لینے کی غرض سے نت نئے بہانے بناکر پیرامیڈیکل اسٹاف اور میڈیکل افسران کو بلیک میل کرکے جعلی کاغذات پر جعلی ایل پیز بنواتے رہے ہےں جس سے ایک عام مزدور متاثر ہورہاہے کیونکہ میڈیکل افسران ان خودساختہ مزدوررہنماﺅں کے رویوں سے تنگ آچکے ہوتے ہیں،کہ ان کی پاداش ایک عام مزدور کی صحیح دیکھ بھال کی صورت میں بھگتنا پڑتی ہے۔
انہوں نے کمشنر سیسی سے مطالبہ کیا کہ تمام ہسپتال کے ایم ایس اور سرکل انچارج کو پابندکریں کہ وہ ایسے شرپسند اور پیشہ ور مزدوررہنماﺅںکے زیراثرنہ رہیں اگر وہ زیادہ تنگ کرےں تو اسکی رپورٹ کمشنر کو کی جائے یا پھر متعلقہ تھانے میں اسکی اطلاع دی جائے اور ہرقسم کی ایل پیز بند کی جائے اور ہسپتالوں اور سرکلز میں واضح مقدار میں دوائیوں کا اسٹاک کریں تاکہ ایل پیز کی لعنت ہمیشہ کےلئے ختم ہوسکے اورمیڈیکل افسران ان بلیک میلنگ سے دور رہ سکیں۔انہوں نے کمشنر سیسی سے یہ بھی استدعا کی ہے کہ بعض ایجنٹ کیسز یا دیگر بیماریوں کے مریضوں سے سازباز کرکے ان کی فائلیں تیار کراتے ہیں جو غیرقانونی طور پر زیادہ سے زیادہ رقم نکلوانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں ایسے ایجنٹوں کا کراچی کے ہسپتالوں اور ہیڈآفس میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے اور براہ راست مریضوں کاعلاج کیاجائے۔