بدھ, 6 جولائی, 2022
Labour News
Advertisement
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
No Result
View All Result
Labour News
No Result
View All Result

  اہم خبریں
منی بجٹ میں 350ارب اضافہ کا بوجھ صنعتی و مزدورطبقے پر ڈرون حملہ ہے،خادم حسین مارچ 19, 2022
کسانوں کو بجلی کے زیادہ بل بھیجے گئے تو افسروں کی چھٹی کرا دیں گے،جمشید چیمہ جون 9, 2022
سی پیک کی چھتری تلے ملک کے پہلے ‘رشکئی صنعتی زون’ سے متعلق بڑی پیش رفت جون 1, 2021
حکومتی نااہلی سے ای او بی آئی بھی تباہ حال ادارہ بن چکاہے،شفیق غوری جون 1, 2021
سیسی میں مزدوروں کے بچوں کی نوکریوں کی درخواستوں کو اولیت دی جائے،چوہدری رفیق مئی 29, 2021
Next
Prev

سانحہ بلدیہ فیکٹری: مزدوروں کے قاتلوں کو265بار سزائے موت کاحکم

سانحہ بلدیہ فیکٹری: مزدوروں کے قاتلوں کو265بار سزائے موت کاحکم

کراچی: ملکی تاریخ کا سب سے بڑاسانحہ بلدیہ فیکٹری کیس بلا آخر منطقی انجام کو پہنچ گیا۔ کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے رحمان بولا اور زبیر چریا کو سزائے موت کی سزا سنا دی۔ عدالت نے عدم شواہد پر ایم کیو ایم رہنما رو¿ف صدیقی، علی حسن قادری، عبدالستار کو بری جبکہ 4 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

خیال رہے 11 ستمبر 2012 کو بھتے کی وجہ سے کراچی کی بلدیہ فیکٹری کو کیمیکل ڈال کر آگ لگا دی گئی تھی جس میں ڈھائی سو سے زائد بے قصور مزدور زندہ جل کر راکھ ہوگئے تھے، 50 سے زائد محنت کش جھلسنے سے زخمی بھی ہوئے تھے۔ سائٹ پولیس نے 24 گھنٹے بعد مقدمہ درج کیا، فیکٹری مالکان شاہد بھائلہ اور ارشد بھائلہ نے سندھ ہائیکورٹ لاڑکانہ سے حفاظتی ضمانت حاصل کرلی۔بعد میں ایڈیشنل ڈسرکٹ اینڈ سیشن جج ویسٹ عبداللہ چنہ نے فیکٹری مالکان کی ضمانت مسترد کر دی، پولیس نے مقدمے کا چالان پیش کیا تو گواہوں کی تعداد 15 سو تھی، لگتا تھا کہ پولیس مقدمہ کا فیصلہ نہیں چاہتی۔2013 میں سندھ ہائی کورٹ کے سابق جج زاہد قربان علوی کی سربراہی میں بننے والے جوڈیشنل کمیشن نے آگ کی وجہ شارٹ سرکٹ اور متعلقہ اداروں کی غفلت کو قرا ردیا۔

کمیشن کی رپورٹ کے بعد حکومتی سطح پر ہلچل ہوئی اور مقدمے میں تبدیلیاں آنی شروع ہوگئیں۔پولیس نے دوسرا چالان پیش کیا تو مقدمے میں قتل کی دفعہ 302 خارج کرنے کے ساتھ مقدمے کے گواہوں کی تعداد آدھی کر دی گئی، 2014 میں مقدمہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نوشابہ قاضی کی عدالت میں منتقل کر دیا گیا۔ فیکٹری مالکان ضمانت کے بعد عدالتی اجازت سے بیرون ملک چلے گئے۔سال 2015 شروع ہوا تو صوبائی حکومت نے ڈی آئی جی سلطان خواجہ کی سربراہی میں نو رکنی جے آئی ٹی بنا دی، اسی دوران سندھ رینجرز کی ایک رپورٹ نے مقدمہ میں طوفان برپا کر دیا۔6 فروری 2015 کو رینجرز رپورٹ میں بتایا گیا کہ ناجائز اسلحہ کیس کے ملزم رضوان قریشی نے انکشاف کیا کہ بلدیہ فیکٹری میں آگ لگی نہیں بلکہ لگائی گئی تھی، آگ لگانے والا کوئی اور نہیں بلکہ ایم کیوایم تھی۔

مقدمے کے ایک اور چالان میں ملزمان حماد صدیقی، رحمان بھولا، زبیر عرف چریا کا اضافہ کر دیا گیا۔2016 میں دہشت گردی کی دفعات کے ساتھ مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کر دیا گیا۔ حماد صدیقی، رحمان بھولا کے ریڈ وارنٹ جاری ہوئے، ملزم زبیر چریا سعودیہ، رحمن بھولا تھائی لینڈ میں انٹر پول کی مدد سے گرفتار ہوئے، دسمبر 2016 میں پاکستان لایا گیا۔رحمان بھولا نے عدالت کے سامنے بیان میں کہا کہ 20 کروڑ روپے بھتہ نہ ملنے پر اس نے زبیر چریا کے ذریعے آگ لگوائی، کارروائی حماد صدیقی اور پارٹی قیادت کی ایماءپر کی گئی، ملزم نے یہ بھی کہا معاملہ دبانے کے لئے حماد صدیقی، رﺅف صدیقی نے مالکان سے رقم وصول کی۔پولیس نے ایک اور چالان میں رﺅف صدیقی کو سہولت کار ملزم ظاہر کیا۔

جے آئی ٹی رپورٹ منظرعام پر آئی تو مقد مے کا ایک اور چالان پیش ہوا، اس میں پولیس نے رﺅف صدیقی کو بے گناہ قرار دے دیا لیکن عدالت نے رپورٹ مسترد کر دی جس پر پولیس نے ایک اور چالان پیش کر کے رﺅف صدیقی کو ملزم بنا دیا۔رحمن بھولا اور زبیر چریا نے عدالت کے سامنے قیادت کی ایماء پر آگ لگانے کا اعترا ف کیا لیکن جنوری 2019 میں اپنے بیان سے مکر گئے، جبکہ خوف سے کئی وکلاءنے مقدمے کی پیروری چھوڑی دی، عدالتیں تبدیل ہوتی رہیں، گواہ منحرف ہوتے رہے لیکن رینجرز کے سپیشل پبلک پراسیکوٹر ساجد محبوب شیخ مقدمے کی پیروی کرتے رہے۔استغاثہ نے سات سو اڑسٹھ گواہوں کی فہرست عدالت میں جمع کرائی تھی۔ چارسو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے، تین سو چونسٹھ گواہوں کے نام نکال دیئے گئے۔ مقدمہ میں تاخیر کی وجہ مرکزی ملزم حماد صدیقی کی عدم گرفتاری، جے آئی ٹی رپورٹ پر عمل درآمد نہ ہونے اور ملزموں کے تاخیری حربے رہے۔ المناک سانحے کے مقدمے نے 8 برسوں میں بڑے نشیب وفراز اور رکاوٹوں کو عبور کیا ہے۔

متعلقہ پوسٹس

1پاکستان

منی بجٹ میں 350ارب اضافہ کا بوجھ صنعتی و مزدورطبقے پر ڈرون حملہ ہے،خادم حسین

مارچ 19, 2022
کسانوں کو بجلی کے زیادہ بل بھیجے گئے تو افسروں کی چھٹی کرا دیں گے،جمشید چیمہ
1پاکستان

کسانوں کو بجلی کے زیادہ بل بھیجے گئے تو افسروں کی چھٹی کرا دیں گے،جمشید چیمہ

جون 9, 2022
گوادر پورٹ پر بین الاقوامی راہداری پر تجارتی سرگرمیاں شروع ہو گئیں
1پاکستان

سی پیک کی چھتری تلے ملک کے پہلے ‘رشکئی صنعتی زون’ سے متعلق بڑی پیش رفت

جون 1, 2021
نادرن بائی پاس فلیٹس کی مشکوک اسکروٹنی کمیٹی کومستردکرتے ہیں،شفیق غوری
1پاکستان

حکومتی نااہلی سے ای او بی آئی بھی تباہ حال ادارہ بن چکاہے،شفیق غوری

جون 1, 2021
سیسی میں مزدوروں کے بچوں کی نوکریوں کی درخواستوں کو اولیت دی جائے،چوہدری رفیق
1پاکستان

سیسی میں مزدوروں کے بچوں کی نوکریوں کی درخواستوں کو اولیت دی جائے،چوہدری رفیق

مئی 29, 2021

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اگلی خبر
ٹیکسٹائل انڈسٹری کی تباہی

بھارت و بنگلادیش میں کورونا: پاکستان کے گارمنٹس سیکٹر پر آڈرز کی بھرمار

  • صفحہ اول
  • 1پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
  • رابطہ
  • ہمارے بارے میں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2022 لیبر نیوز اردو

No Result
View All Result
  • لیبر نیوز – مرکزی صفحہ
  • 1پاکستان
  • بین الاقوامی
  • رپورٹس
  • صنعت و تجارت
  • بلاگ

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2022 لیبر نیوز اردو