ریاض : سعودی وزارت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ نجی شعبے کے سعودی مالکان جن کا کورونا کی وجہ سے کاروبار بُری طرح متاثر ہوا ہے، وہ اپنے ملازمین کی تنخواہوں اور ڈیوٹی کے گھنٹوں میں کٹوتی کر سکتے ہیں۔ تاہم اس کے لیے ملازمین کی رضا مندی لازمی ہو گی۔ مالک اور ملازم مل بیٹھ کر طے کر لیں کہ ڈیوٹی کے اوقات میں کتنی کمی کی جائے، تاکہ اسی حساب سے تنخواہوں کی ادائیگی ہو سکے۔
وزارت محنت نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے جنم لینے والی صورت حال سے کچھ بدنیت مالکان غلط فائدہ اُٹھا کر اپنے مقامی اور غیر ملکی ملازمین کا استحصال کر سکتے ہیں۔ اگر کسی مالک کی جانب سے اپنے ملازمین سے تنخواہوں کے معاملے میں کوئی زیادتی کی جائے تو متاثرہ ملازمین اس کی رپورٹ وزارت کی ویب سائٹ، ٹی وی چینلز یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے دے سکتے ہیں۔
جبکہ نجی شعبے کے ایسے مالکان جنہیں 9 ارب ریال کے خصوصی پیکیج کے ذریعے ریلیف دیا گیا ہے، وہ اپنے ملازمین کو نوکریوں سے برخاست نہیں کر سکتے ہیں۔ البتہ کسی بھی ملازم کو خود نوکری چھوڑ دینے کا حق حاصل ہے۔ وزارت کی جانب سے مالکان کو اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی سہولت اس لیے دی گئی ہے تاکہ ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیے جانے یا ان کا کنٹریکٹ ختم کیے جانے سے بچایا جا سکے۔