اسلام آباد: پاکستان میں کرپشن کے خلاف کام کرنے والے ایک ادارے نے سیسی کی2016سے2019تک کی انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں ہونے والی کروڑوں روپے کی کرپشن اور ان میں ملوث ٹھیکیداروں کی رپورٹ چیئرمین نیب اسلام آباد کو ارسال کی تھی معلوم ہواہے کہ ارسال کردہ وہ رپورٹ کے تمام کاغذات کے بارے میں چھان بین شروع ہوچکی ہے،اور کسی بھی وقت یہ کیس یا تو ڈی جی نیب ہیڈکوارٹر کو ریفرکیاجائے گا یا پھر ڈی نیب سندھ سے انکوائری کےلئے احکامات صادرکئے جائیں گے،
سیسی انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی یہ رپورٹ ایک سو کے لگ بھگ صفحات پر مشتمل ہے جسمیں کروڑوں روپے کے غبن کو بہت ہی خوبصورتی سے چھپایاگیاہے، اور توقع کی جارہی ہے اگر یہ انکوائری رپورٹ اوپن ہوگئی تو اس کرپشن میں پشت پناہی کرنے والی سیاسی شخصیات کو بھی منظرعام پر لایاجائے گا،جو انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی اس کرپشن کو روکنے کے بجائے اسکو شیلٹر دیتے رہے اور جو آج تک دے رہے ہےں کرپشن رپورٹ میں بہت ہی ہوشربا انکشافات کیے گئے ہیں انکوائری کی یہ رپورٹ شروع ہوتے ہی مزدورتنظیموں نے بھی چیئرمین نیب کو سندھ کے محکمہ محنت کے حوالے سے جو شواہد نیب اور اینٹی کرپشن میں دئےے تھے وہ بھی چیئرمین نیب کو اس وجہ سے ارسال کیے جائیں گے کہ سندھ کے تحقیقاتی ادارے محکمہ محنت کی کسی بھی کرپشن پر نہ دلچسپی لیتے ہیں اورنہ ہی ان شواہد پر انکوائری کی جاتی ہے جسکی بناءپر اب تمام شواہد چیئرمین نیب کو ہی ارسال کیے جائیں گے ۔