اسلام آباد: پاکستان لیبرفورس کے جنرل سیکریٹری نے سندھ کے مزدور رہنماﺅں کے ساتھ ملکراسلام آباد کی مختلف سیاسی شخصیات سے ملاقات میں محکمہ محنت سندھ کی بربادی کے اسباب کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ محنت سندھ کے تمام اداروں اور ان سے متعلقہ محنت کشوں کی بربادی کے اصل ذمہ دار وزیراعلیٰ کے چہیتے رشید سولنگی سیکریٹری لیبر ہیں جنہوں نے اداروں کو صحیح کارکردگی کےلئے پروان چڑھانے کےلئے معیاری گورننگ باڈیاں ہی نہیں بننے دیں اور غیرمتعلقہ لوگوں کو گورننگ باڈیوں میں نامزد کرکے اداروں کو برباد کردیا۔انہوں نے سیاسی شخصیات کو سندھ ورکرزبورڈ اور سیسی میں ہونے والی اربوں روپے کی کرپشن کے بھی شواہد پیش کیے جو رشیدسولنگی کے دور میں ہوتی رہی ہےں اس موقع پر فورم نے سپریم کورٹ کی توجہ اس جانب بھی کرائی ہے کہ ایک اسٹینوگرافر کا سیکریٹری لیبر پر ترقی اور یکے بعد تین بار سیکریٹری لیبر بننے کے کیا مقاصد ہیں،سمجھ سے بالاترہے اور حکومت کن ایجنڈوں کی تکمیل کےلئے سیکریٹری لیبر کسی اور کو کیوں نہیں بنارہی۔سپریم کورٹ یہ نوٹس کیوں نہیں لے رہا جب اداروں پر تالے لگ جائےں گے مزدور بھوک سے مرجائیں گے پھر سپریم کورٹ سیکریٹری لیبرکے خلاف جو اسٹینوگرافرکے عہدے سے سیکریٹری لیبر تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے وہ بھی تین بار بننے کے بعد نوٹس لے گا پھر اسکا کوئی فائدہ نہیں جب سب کچھ برباد ہی ہوجائے گا تو مزدور صرف صبر ہی کرسکتے ہیں ۔
انہوں نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ وہ 28لاکھ مزدوروں کی بے بسی،کسمپرسی کی زندگی کے بارے میں ازخودنوٹس لے کر مزدور تنظیموں کو دعوت دیں تو علم ہوسکے گا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد سندھ کا مزدور کس قدر فاقہ کشی کے نزدیک پہنچ چکاہے،مزدور چونکہ بے بس ہے عدالتوں میں نہیں پہنچ پاتا،البتہ عدالتوں کے پاس تو ازخودنوٹس کااختیارہے کہ وہ سندھ کی فعال،مستند مزدورتنظیموں اورمحکمہ محنت کے ذیلی اداروں سے پوچھ گچھ کرسکتاہے۔