کراچی: ایک طرف تو کرونا وائرس نے دنیا کو اجاڑ کررکھ دیاہے جس سے سب سے زیادہ دنیا بالخصوص پاکستان کی انڈسٹریز متاثر ہوئی ہے،نہ صرف انڈسٹریز بلکہ انڈسٹریز میں کام کرنے والے ہزاروں مزدور بے روزگار ہوچکے ہیں جبکہ بعض انڈسٹریز جن میں لانڈھی کی ایک بین الاقوامی سطح پر گارمنٹ کو ایکسپورٹ کرنے والے چین کو امریکہ نے70لاکھ ڈالر کا گون بنانے کا آرڈر دیاہے۔ جبکہ متعلقہ گارمنٹ چین کے ورکرز کی بدقسمتی یہ بھی ہے کہ امریکہ سے اتنابڑا آرڈر ملنے کے باوجود گارمنٹ چین سے تعلق رکھنے والے بے شمار ورکرزآج بھی بے روزگار ہےںجبکہ سندھ سرکار کے کرونا وائرس کی چھٹیوں سے پہلے ورکرز کو نہ نکالنے اور انہیں مستقل تنخواہیں دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جو شہر کی انڈسٹریز نے نوٹیفکیشن کو ردی کاٹکڑا سمجھ کر ہوا میں اڑادیا۔
اس کی وجہ کہ سرمایہ داروں کا اپنا چہیتا سیکریٹری لیبرتعینات ہے جن کو کوئی ڈروخوف نہیں جسکی وجہ سے سندھ کے ہزاروں مزدوروں کو نہ صرف نکال دیا گیا بلکہ ان کی تنخواہیں بھی گزشتہ تین ماہ سے بند کردی گئی ہےں جبکہ متعلقہ گارمنٹ یونٹس کو چلانے کےلئے امریکہ نے پاکستان میں سب سے بڑا کنٹریکٹ 70لاکھ ڈالر کا پیرامیڈیکل اسٹاف کے گون بنانے کےلئے دیا ہے مگر پھر بھی مالکان ورکرز کے سامنے روتے ہی نظر آرہے ہوتے ہیں اس سلسلے میں لیبر رائٹس کمیشن پاکستان متعلقہ گارمنٹ کی چین کے بارے میں بے روزگار ورکرز کی معلومات اکھٹاکررہاہے تاکہ تمام صورتحال سے امریکہ کو بھی آگاہ کیاجاسکے۔کہ وہ مزدوروں کا معاشی قتل کرنے والے گارمنٹ چین کا آرڈر کینسل کرے یا ان تمام ورکرز کو روزگارمہیا کرے جن کو مالکان نے بے روزگار کردیاہے تمام بے روزگار ورکرز کو کمیشن سے ملنے کا مشورہ دیاہے کہ انکا کیس مضبوط بناکر امریکہ کے حوالے کیاجائے۔اور تمام کوائف کمیشن کے حوالے کریں۔