لاہور: متحدہ لیبر فیڈریشن اور پاکستان مزدور محاذ کے مشترکہ اجلاس میں مزدور رہنماﺅں محمد یعقوب،شوکت چوہدری،محمد اکبر،حنیف رامے اور الطاف حسین بلوچ نے کہا خیبر پختونخواہ میں 20 سے زیادہ کان کنوں کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کیوجہ صرف اور صرف مزدوروں کو قانون کے مطابق ہیلتھ اور سیفٹی کا سامان نہ دینا اور اس قانون پر عمل درآمد نہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کراچی میں ایک پٹرول پمپ پر 5 مزدور جل کر مرگے اور متعدد زخمی ہیں اس کی وجہ بھی قوانین پر عمل درآمد نہ ہونا ہے۔انہوں نے ابراہیم ٹیکسٹاہیل فیصل آبادمیں اپنے واجبات کا مطالبہ کرنے والے مزدوروں کے ساتھ فیکٹری انتظامیہ کی غنڈہ گردی اور پولیس تشدد کی مزمت کرتے ہوے کہا کہ ملک کے ہر حصہ میں محنت کشوں کے ساتھ ظلم و زیادتیاں ہو رہی ہیں لیکن حکمرانوں سمیت کسی کو اس کی کوءپرواہ نہی ہے, پنجاب اسمبلی میں ممبر پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ صاحبہ نے جب اس بات کی نشاندہی کی کہ مزدوروں کو حکومتی اعلان کے مطابق کم سے کم ماہانہ تنخواہ نہی مل رہی تو وزیر محنت پنجاب نے یہ اعتراف کیا کہ صوبہ میں لیبر قوانین پر عمل درآمد نہی ہورہا۔
مزدور رہنماوں نے کہا اگر وزیر موصوف کے علم میں ہے کہ لیبر قوانین پر عمل درآمد نہی ہورہا تو بھر یہ عمل درآمد کون کرواے گا۔انہوں پنجاب ورکرز ویلفیر بورڈ میں مزدوروں کے بچوں کے تعلیمی وظاہف میں محکمہ کے کچھ ذمہ داران کی طرف سے کروڑوں روپے کی جعل سازی پر تشویش اظہار کرتے ہوے مطالبہ کیا اسیے عناصر کے خلاف فوری کارواءکی جاے۔
انہوں نے وزارت ریلوے سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ریلوے کے سینکٹروں ریٹاہرڈ ملازمین کو ان کی گریجویٹی اور واجبات فوری ادا کرے۔اس کے علاوہ انہوں نے ا او بی آئی کے پینشرز کو بنکوں سے پینشن وصول کرنے میں حائل دشواریوں کو جلد ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔اس موقع پر مزدور رہنماوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ محنت راوی آٹوز شاہدرہ لاہور کے مزدوروں کو ان کے واجبات دلواے اور آے روز فیکٹری انتظامیہ کی طرف سے مزدوروں کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں کو رکواے ورنہ اس پورے علاقے کا صنتعی امن خراب ہو سکتا ہے۔ انہوں نے متحدہ لیبر فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل قموس گل خٹک کی صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔