بدھ, 6 جولائی, 2022
Labour News
Advertisement
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
No Result
View All Result
Labour News
No Result
View All Result

  اہم خبریں
منی بجٹ میں 350ارب اضافہ کا بوجھ صنعتی و مزدورطبقے پر ڈرون حملہ ہے،خادم حسین مارچ 19, 2022
کسانوں کو بجلی کے زیادہ بل بھیجے گئے تو افسروں کی چھٹی کرا دیں گے،جمشید چیمہ جون 9, 2022
سی پیک کی چھتری تلے ملک کے پہلے ‘رشکئی صنعتی زون’ سے متعلق بڑی پیش رفت جون 1, 2021
حکومتی نااہلی سے ای او بی آئی بھی تباہ حال ادارہ بن چکاہے،شفیق غوری جون 1, 2021
سیسی میں مزدوروں کے بچوں کی نوکریوں کی درخواستوں کو اولیت دی جائے،چوہدری رفیق مئی 29, 2021
Next
Prev

ملازمتوں کا تحفظ: اسٹیٹ بینک نے روزگار اسکیم کی حد اور دائرہ کار بڑھا دیا

اسٹیٹ بینک نے کورونا کے باعث بے روزگار ملازمین کے لیے اسکیم متعارف کرادی

لراچی:  اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کورونا کے معاشی اثرات کی وجہ سے نجی شعبہ کے ورکرز کی ملازمتوں کے تحفظ کے لیے قرضوں کی سہولت کی ’’روزگار اسکیم‘‘ کی حد اور دائرہ کار میں اضافہ کردیا ہے۔

اب ڈپازٹ جمع نہ کرنے والے مالیاتی ادارے بھی روزگار اسکیم سے استفادہ کرسکیں گے۔ انشورنس کمپنیاں، انویسٹمنٹ ٹرسٹ، میوچل فنڈز اور ہاؤس بلڈنگ فنانشل انسٹی ٹیوٹ بھی اپنے ملازمین کو 3 ماہ کی تنخواہوں کے لیے قرض لے سکیں گے۔ اسٹیٹ بینک نے تنخواہوں کے لیے قرضوں کی حد میں اضافہ کردیا ہے۔3 ماہ کے لیے 50 کروڑ روپے کی تنخواہوں کے لیے روزگار اسکیم سے 100 فیصد سرمایہ حاصل کیا جاسکے گا۔ اس سے قبل 50 کروڑ روپے کی تنخواہوں کے لیے 20 کروڑ یا 75 فیصد سرمایہ فراہم کررہا تھا۔

روزگار اسکیم کے تحت قرضوں کی حد 20 کروڑ سے بڑھا کر 50 کروڑ روپے کردی گئی ہے۔ جن صنعتوں اور کاروباری اداروں کو3 ماہ کی اجرتوں کے لیے 50 کروڑ روپے کی ضرورت ہوگی وہ 100 فیصد سرمایہ حاصل کرسکیں گے۔ تین ماہ کی تنخواہوں کی مد میں 50 کروڑ روپے سے زائد کی ضرورت کی صورت میں کاروباری ادارے 75 فیصد یا زیادہ سے زیادہ ایک ارب روپے کا سرمایہ حاصل کرسکیں گے۔

اس سے قبل3 ماہ میں 50 کروڑ سے زائد تنخواہیں دینے والے اداروں کی حد 37 کروڑ 50 لاکھ یا 50 فیصد تھی۔3 ماہ کے لیے 50 کروڑ سے زائد اجرتیں ادا کرنے والے اداروں کی زیادہ سے زیادہ حد 50 کروڑ سے بڑھا کر ایک ارب روپے کردی گئی ہے۔ 3 ماہ کی اجرتوں کے لیے قرضوں کی اسکیم کی حد میں اضافہ کیا گیا ہے20 کروڑ سے کم یا 20 کروڑ روپے تک کی اجرتوں کے لیے 100 فیصد سرمایہ حاصل کیا جاسکے گا۔ ورکرز کو فارغ نہ کرنے والے ادارے 50 کروڑ روپے کی اجرتوں کے لیے 100 فیصد سرمایہ بطور قرض حاصل کرسکیں گے۔3 ماہ کے لیے 50 کروڑ روپے سے زائد اجرتیں ادا کرنے والے ادارے 75 فیصد سرمایہ یا زیادہ سے زیادہ ایک ارب روپے حاصل کرسکیں گے۔

متعلقہ پوسٹس

1پاکستان

منی بجٹ میں 350ارب اضافہ کا بوجھ صنعتی و مزدورطبقے پر ڈرون حملہ ہے،خادم حسین

مارچ 19, 2022
کسانوں کو بجلی کے زیادہ بل بھیجے گئے تو افسروں کی چھٹی کرا دیں گے،جمشید چیمہ
1پاکستان

کسانوں کو بجلی کے زیادہ بل بھیجے گئے تو افسروں کی چھٹی کرا دیں گے،جمشید چیمہ

جون 9, 2022
گوادر پورٹ پر بین الاقوامی راہداری پر تجارتی سرگرمیاں شروع ہو گئیں
1پاکستان

سی پیک کی چھتری تلے ملک کے پہلے ‘رشکئی صنعتی زون’ سے متعلق بڑی پیش رفت

جون 1, 2021
نادرن بائی پاس فلیٹس کی مشکوک اسکروٹنی کمیٹی کومستردکرتے ہیں،شفیق غوری
1پاکستان

حکومتی نااہلی سے ای او بی آئی بھی تباہ حال ادارہ بن چکاہے،شفیق غوری

جون 1, 2021
سیسی میں مزدوروں کے بچوں کی نوکریوں کی درخواستوں کو اولیت دی جائے،چوہدری رفیق
1پاکستان

سیسی میں مزدوروں کے بچوں کی نوکریوں کی درخواستوں کو اولیت دی جائے،چوہدری رفیق

مئی 29, 2021

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اگلی خبر
ایف بی ایریا میں واٹربورڈ کی کرپٹ مافیا نے پانی کا مصنوعی بحران پیداکردیا

ایف بی ایریا میں واٹربورڈ کی کرپٹ مافیا نے پانی کا مصنوعی بحران پیداکردیا

  • صفحہ اول
  • 1پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
  • رابطہ
  • ہمارے بارے میں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2022 لیبر نیوز اردو

No Result
View All Result
  • لیبر نیوز – مرکزی صفحہ
  • 1پاکستان
  • بین الاقوامی
  • رپورٹس
  • صنعت و تجارت
  • بلاگ

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2022 لیبر نیوز اردو