کراچی: گزشتہ دنوں ڈائریکٹر سیسی نادرکناسرو کی ایک نجی ٹی وی چینل نے جو رپورٹ شائع کی تھی اس سے تو بہت لوگ یہ اندازہ کربیٹھے تھے کہ رپورٹ کے نشرہوجانے کے بعد نہ جانے کسی بھی وقت ادارے میں قیامت برپا ہوجائے گی سرکاری مشینری نادرکناسرو کے خلاف سرگرداں ہوجائے گی اور ان لوگوں سے ایسے ایسے کلام سننے کو ملے جو ایک عرصہ دراز سے نادرکناسرو کے دفتر میں دیکھے جاتے ہیں اپنے بگڑے کاموں کےلئے نادرکناسرو سے مدد کے خواہاں رہتے ہیں مگر پھر بھی ادارے کے کچھ لوگوں کی منافقت کا یہ عالم ہے کہ وہ لوگ اپنے گریبانوں میں کبھی جھانکتے ہی نہیں۔
اخبار میں خبر کیا شائع ہوگئی بیشتر لوگ خبر پر اس قدر سیخ پا ہوئے کہ جیسے خبر نےان ہی کی پگڑی اچھال دی ہے جب منافقت کا یہ انداز رہے گاتو پھر کیسے انصاف کے تقاضے پورے ہونگے ،آجکل تو نجی ٹی وی چینلزپر نادروکناسرو کیا کسی بھی بیوروکریٹس یا سیاسی شخصیات کی کیا پگڑیاں نہیں اچھالی جاتیں پھر کوئی ایسی مثال دے سکتاہے کہ فلاں چینل کی رپورٹ پر فلاں افسر یا سیاسی شخصیت کے خلاف آسمان سے بجلیاں گری ہیں ۔اور سب کو بھسم کردیا ہے تو تجزیہ کرنے والے اپنے پہلے گریبانوں میں جھانک کردیکھیں اورنادرکناسرو جیسے افسران کے کمروں میں جانا بندکریں اور ادارے سے باہر بیٹھ کر جس کسی کے خلاف سازشیں کرناچاہیں کریں،اخبار میں شائع خبر پر اپنی رائے دیں یہ اسی وقت ہوسکتاہے کہ جب آپ کسی کے خلاف بغض معاویہ کی رائے رکھتے ہوں تو پہلے ان سے روابط ختم کریں اور جو کچھ پیٹ میں زہر بھراہواہے وہ کسی چورنگی پر کھڑے ہوکر زہرکو باہرنکالیں ،چاہے اکیلے ہی کیوں نہ نکالنا پڑے تاکہ آپکا زہر اور منافقانہ عمل باہر نکل جائے۔