کراچی: گزشتہ چند دنوں میں دوبار سندھ ورکرزویلفیئربورڈ کے اسٹور ڈیپارٹمنٹ میں ہونے والی بے قاعدگیوں کی رپورٹس شائع ہونے کے بعد اسٹور ڈیپارٹمنٹ کی بے قاعدگیوں کا جن بوتل سے پہلی بار باہرآگیا ہے۔
سالہا سال سے دیگر ڈیپارٹمنٹس کی تو خبریں مختلف اخبارات میں شائع ہوتی رہیں مگر لیبرنیوز نے پہلی بار اسٹور ڈیپارٹمنٹ کے بارے میں جو خبریں شائع کیں اس سے یہ ضرور ہوا کہ معلومات دینے والوں کی بڑی تعداد نے ان شواہد سے آگاہ کیا کہ اگر اسٹور کے موجودہ اسٹاف کی انکوائریاں ہوئیں تو نہ صرف اسٹور کے ذمہ داران کے خلاف کاروائی ہوگی بلکہ ان کی پشت پناہی جو افسران پس پردہ کررہے ہےں وہ بھی بے نقاب ہونگے۔
شواہد دینے والوں نے یہ بھی کہا ہے کہ انکے خلاف انکوائری نیب یااینٹی کرپشن کے بجائے ایف آئی اے سے کروائی جائے تاکہ درست خطوط پر انکوائری ہوسکے کیونکہ نیب اور اینٹی کرپشن میں بورڈ کی انکوائری شروع ہونے سے پہلے ہی سردخانے کی نذر ہوجاتی ہے اب ایف آئی اے سے ہی امیدیں وابستہ ہیں کہ ایف آئی اے درست خطوط پر لوٹ مار کی انکوائری کرے بورڈ کے افسران کے نیب اور اینٹی کرپشن سے تعلقات کے چرچے عام ہیں جسکی وجہ سے نیب اور اینٹی کرپشن پر اعتبار کرنا مشکل ہوگیاہے۔