پیر, 4 جولائی, 2022
Labour News
Advertisement
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
No Result
View All Result
Labour News
No Result
View All Result

  اہم خبریں
منی بجٹ میں 350ارب اضافہ کا بوجھ صنعتی و مزدورطبقے پر ڈرون حملہ ہے،خادم حسین مارچ 19, 2022
کسانوں کو بجلی کے زیادہ بل بھیجے گئے تو افسروں کی چھٹی کرا دیں گے،جمشید چیمہ جون 9, 2022
سی پیک کی چھتری تلے ملک کے پہلے ‘رشکئی صنعتی زون’ سے متعلق بڑی پیش رفت جون 1, 2021
حکومتی نااہلی سے ای او بی آئی بھی تباہ حال ادارہ بن چکاہے،شفیق غوری جون 1, 2021
سیسی میں مزدوروں کے بچوں کی نوکریوں کی درخواستوں کو اولیت دی جائے،چوہدری رفیق مئی 29, 2021
Next
Prev

ورکرزبورڈ کا تعلیمی ماحول تباہ کرنے کی سازش تیار کرلی گئی ہے

سکھر(رپورٹ:محمداکرم) ورکرزبورڈ میں تعلیم کاایک ہی شعبہ رہ گیا تھا جو بربادی سے بچاہوا تھا جس شعبے کے ذریعے نہ صرف سندھ میںپھیلے ہوئے چالیس ہزار سے زائد مزدوروں کے بچوںکو تعلیمی سہولیات دینے کاایک سلسلہ طویل عرصے سے جاری تھابلکہ ورکرزماڈل اسکولز میںہزاروں زیرتعلیم مزدوروں کے بچے اعلیٰ تعلیم سے مستفید ہورہے تھے،مگرنہ جانے کن عقل کے اندھوں نے نااہل بورڈ ممبران کو مشورہ دیا کہ تمام بچوں کی مراعات ختم کرکے چھ ہزار روپے ماہانہ بچوں کے والدین کو دے دئےے جائیں یعنی بورڈ ممبران نے ایک بچے کی زندگی کا سودا صرف چھ ہزار روپے میں کردیاہے۔

یہ فیصلہ بورڈ کے ان ممبران نے کیا ہے جنکو آج تک زمینی حقائق کا علم ہی نہیں کہ ورکرزماڈل اسکولز میں زیر تعلیم بچوں کا صرف آکسفورڈ یونیورسٹی کاایک کورس چھ ہزار روپے سے زائد رقم کا ہے باقی تعلیمی مراعات جن میں کورس کی دیگر کتابیں،کاپیاں،رجسٹر ،جوتے،بیگ ودیگر ضروری اشیاءسندھ میں پھیلے ہوئے ہزاروں مزدوروں کے بچوں کو دی جارہی ہیں اب چھ ہزار روپے دینے کے بعد بورڈ ممبران یہ امید رکھتے ہیں کہ ماڈل اسکولز کھلے رہیں گے یہ ناممکن ہے اور جس دن چھ ہزار روپے کا یہ سلسلہ شروع ہوگیا اس دن سے مزدور چھ ہزار روپے لے کر اپنے بچوں کو ورکرزماڈل اسکول سے نکال کر سرکاری اسکولوں میں داخل کرواکر ورکرزماڈل اسکولوں سے ہمیشہ کےلئے جان چھڑالیگا۔اب جب بورڈ ممبران نے ہٹ دھرمی کی بنیاد پر یہ فیصلہ کرہی لیا ہے تو وہ ممبران سب سے پہلے مزدوروں کے بچوں کے اسکالرشپ کے وہ چیک تو ریلیز کرائیں جو گزشتہ دس سال سے نہیں دئےے جارہے۔ جسکی وجہ سے مزدوروں نے اسکالرشپ ہی کی امیدیں ختم کردی ہیں،بعدازاں تعلیمی سہولیات کے چھ ہزار روپے اداکرائیں ،

اس ناقص فیصلے کے بعد جو حالات نظرآرہے ہےں اس سے یہی اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ مزدوروں کو ایک ہی دفعہ وقت پر مقررہ رقم دے دی جائے گی بعدازاں وہ بھی اسکالرشپ کے چیک کی طرح سالہا سال چھ ہزار روپے کاانتظار کریں گے اب بورڈ ممبران زمینی حقائق جاننے کےلئے ورکرزماڈل اسکولز کے بارے میں مکمل رپورٹ طلب کریں اور اگر بورڈ ممبران یہ چاہتے ہیں کہ اسکولز کھلے رہیں اور ہمیشہ بچوں کو بہترین تعلیمی ماحول ملتارہے توورکرزماڈل اسکولز کے طلباءطالبات پرچھ ہزار روپے کااطلاق فوری بندکردیں تاکہ ان بچوں کو تعلیمی سہولیات اسی طرح سے دی جارہی ہیں ۔آج بورڈ ممبران اوپن مارکیٹ میں نکلیں اورچھوٹے سے چھوٹے اسکول کا کورس پوچھیں تو اندازہ ہوسکے گا کہ بچو نکا متعلقہ کورس چھ ہزار روپے سے کہیں سے زیادہ میں فروخت ہورہاہے بندکمروں میں مزدوروں کے بچوں کے فیصلے کرتے وقت بورڈ ممبران اپنے بچوں کی تعلیم کو بھی سامنے رکھیں کہ بورڈ ممبران کے بچوں کے کورس اور تعلیم پر کتنے اخراجات کیے جاتے ہیں مزدور کو مزدور نہ سمجھاجائے اوریہ رقم وہ بورڈ ممبران کی حیثیت سے نہیں لے رہے بلکہ اپنی رقم اپنے فنڈز سے لے رہے ہےں جو بورڈ نے انکو بھکاری بنادیاہے۔

دراصل یہ ورکرزماڈل اسکولوں کو بندکرانے کی گھناﺅنی سازش ہے مگر سندھ کے مزدور اس گھناﺅنی سازش کو چند لوگوں کی خواہشات کے مطابق پورا نہیں ہونے دیں گے۔اور اس فیصلے کو ہائیکورٹ میں ضرور لے جائیں گے کیونکہ ایسی اطلاعات آنا شروع ہوگئی ہیں کہ جو ادارہ مزدوروں کے بچوں کو اسکالرشپ سالہا سال سے نہیں دے رہا وہ چھ ہزار روپے کس طرح دے گا اگربورڈ ممبران کو ایجوکیشن میں کچھ کرپشن نظرآرہی ہے تو پہلے وہ بورڈ کے تمام شعبوں میں کرپشن کاخاتمہ کرے پھر ایجوکیشن کےلئے ٹھوس منصوبہ بندی کرے چھ ہزار کو کتابوں کی مد میں دینا یہ ٹھوس پالیسی نہیں بلکہ اسکولز کو بندکرنے کی سازش ہے جب اسکولز بند ہونگے تو سینکڑوں اساتذہ بھی بے روزگارہوجائیں گے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اس ناقص سسٹم کو فوری روکاجائے یہ نہ ہو کہ اس نظام کو اعلیٰ عدالت ہی روک دے کیونکہ یہ زمیں بوس نظام رائج کیاجارہاہے جو چند لوگوں کے ذہنوں کی پیداوار ہے وگرنہ کچھ نہیں یہ ادارے کی خدمت نہیں اسکوبرباد کرنے کی سازش ہے۔

متعلقہ پوسٹس

یکم مئی حکمرانوں کی مزدوروں کو جھوٹے وعدوں اور تسلیاں دینے کادن ہوتاہے
رپورٹس

یکم مئی حکمرانوں کی مزدوروں کو جھوٹے وعدوں اور تسلیاں دینے کادن ہوتاہے

مارچ 7, 2022
سیسی ہید آفس کو سیناٹائزکرایاجائے تاکہ وبائی امراض کاخاتمہ ہوسکے
رپورٹس

مہاجر مزدوروں میں ایک مرتبہ پھر کورونا کی تشخص

مارچ 7, 2022
سزایافتہ اور نااہل بیوروکریٹس کوریٹائرڈ کرنے کی کارروائی شروع
رپورٹس

سزایافتہ اور نااہل بیوروکریٹس کوریٹائرڈ کرنے کی کارروائی شروع

اپریل 20, 2021
درہ آدم خیل میں اجتماعی قبر سے 16 کان کنوں کی لاشوں کی باقیات برآمد
رپورٹس

درہ آدم خیل میں اجتماعی قبر سے 16 کان کنوں کی لاشوں کی باقیات برآمد

مارچ 7, 2022
ای او بی آئی نے اضافی پنشن اور دو ماہ کے واجبات پنشنرز کے اکاونٹ میں منتقل کردیے
رپورٹس

چیئرمین ای او بی آئی کی تعیناتی کےلئے شائع اشتہارحکومتی نااہلی قرار

مارچ 7, 2022

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اگلی خبر

ورکرزبورڈ میں مزدوروں کا فنڈز ہڑپ کرنے والوں کا حال بھی فرعونوں کی طرح ہوگا

  • صفحہ اول
  • 1پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
  • رابطہ
  • ہمارے بارے میں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2022 لیبر نیوز اردو

No Result
View All Result
  • لیبر نیوز – مرکزی صفحہ
  • 1پاکستان
  • بین الاقوامی
  • رپورٹس
  • صنعت و تجارت
  • بلاگ

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2022 لیبر نیوز اردو