جہانذیب خان نے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ویسے تو سندھ میں اکثر ادارے کرپشن،لوٹ مار،اقرباپروری کے گڑھ بن چکے ہیں مگر افسوس سے کہناپڑتاہے کہ سندھ کامحکمہ محنت بھی کسی سے کم نہیںیا اس سے زیادہ کوئی کرپشن ہی نہیں کرتا ،محکمہ محنت کے ذیلی اداروں میں کروڑوں روپے کے اسکینڈلز روز جنم لے رہے ہوتے ہیں پورے ملک کی مزدور تنظیموں کو تو اسکاعلم ہے مگرنہیں علم تو بھولے بادشاہ معصوم وزیرمحنت سندھ سعید غنی کو کچھ نہیں علم ہوتا کہ انکے ماتحت ادارے کیا گل کھلارہے ہےں کس طرح سپریم کورٹ کے احکامات کو ہوا میں اڑاکر اور سپریم کورٹ کو خطوط پر خطوط لکھ کر دینے کے بعد بھی سیکریٹری لیبر رشیدسولنگی کی زیرنگرانی اداروں کاکنٹرول او پی ایس افسران کے ہاتھوں یرغمال بنوادیاگیاہے،او پی ایس افسران تعینات ہونگے تو لوٹ مار جاری رہے گی،مسلسل کرپشن کے خاتمے کےلئے ہرطرف سے آوازیں اٹھ رہی ہیں اخبارات،ٹی وی چینلز،سوشل میڈیا محکمہ محنت کے اداروں کی کرپشن شائع کرکے تھک چکاہے نہیں تھکی تو محکمہ محنت کی انتظامیہ نہیں تھکی۔اب جب وفاق کے ادارے محکمہ محنت سندھ کے محکموں کی کرپشن ختم کرنے کےلئے ریکارڈ سیل کریں گےں اور انکوائری کیمپس بنائےں گے ،سندھ کی ایک ایک متاثرہ مزدور تنظیم سے ان کے مسائل جانیںگے،گزشتہ انیس سال سے بند کی گئی ویلفیئراسکیموں اور اربوں روپے کے کاغذی پروجیکٹس کے بارے میں انکوائری شروع کریں گے تو سندھ سرکار سب سے زیادہ شور مچائے گی کہ وفاق صوبائی اداروں میں کرپشن کے خاتمے کے خلاف مداخلت کررہاہے سندھ سرکار یا وزیرمحنت یہ نہیں کہیں گے کہ سندھ حکومت محکمہ محنت کے اداروں میں کرپشن کے خاتمے کےلئے مکمل فیل ہوچکی ہے وہ کیا اسباب ہیں انکا بھی سب کو علم ہے کہ کرپشن کو کیوں پرومیوٹ کیاجاتاہے اور کن کے اشاروں اور کتنا کمیشن فکس کرکے کرپشن کروائی جاتی ہے انشاءاللہ جلد آپریشن کلین اپ کےلئے باگ دوڑ کررہے ہےں
انہوں نے کہا کہ سندھ کی مزدورتنظیموں کے ساتھ محکمہ محنت کے فی الوقت تین اداروںسندھ ورکرزویلفیئربورڈ ، سیسی ،لیبرڈائریکٹریٹ کے خلاف آپریشن پر زور دیں گے کیونکہ دیگر اداروں سے زیادہ ان تینوں اداروں کی ناختم ہونے والی کرپشن کی کہانیوں کے شواہد موجود ہیں اور سندھ کی مزدورتنظیمیں بھی کرپشن کے خاتمے میں شواہد اور نشاندہیاں مہیا کریں گےں۔