کراچی: لیبرنیوزکی ٹیموں نے حالیہ کراچی میں ہونے والی مون سون بارش کے دوران اور بار ش کے بعد کراچی کی تباہ کاریوں کے بارے میں جب سروے کیا تو کراچی کے عوام نے اپنے جذبات پر قابونہ پاتے ہوئے وہ سندھ کی حکومت اور کراچی بلدیات کے ذمہ داروں پر پھٹ پڑے۔اور انہوں نے دہائیاں دیتے ہوئے وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف سے ہاتھ باندھ کر درخواست کی ہے کہ کراچی جو ملک کو پال رہاہے ملک کے غریبوں کی پناہ گاہ ہے جہاں لاکھوں مزدور غریب عوام باہر سے آکر روزی کماتے ہیں، وہاں سندھ حکومت کراچی کے اثاثے لوٹ رہی ہے ساتھ ہی بلدیاتی ادارے کراچی کو ملنے والے فنڈز کو لوٹ رہے ہےں لگتاہے کہ کراچی لٹیروں کےلئے جنت بے نظیر بن چکاہے اب جب پاکستان کے بگڑے ہوئے کام آرمی اور رینجرز نے ہی کرنا ہیں تو کیا آرمی کو کراچی کی اتنی تباہی نظرنہیں آرہی، کیا نالوں کی صفائی کے نام پر لاکھوں غیر ملکی امداد کے ڈالر سندھ حکومت کو غبن کرتے ہوئے نظر نہیں آرہے۔
انہوں نے وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف سے اپیل کی ہے کہ آج کراچی حالت جنگ میں ہے اور جو کوئی شہر حالت جنگ میں ہوتاہے تو اس کی مدد کےلئے فوج مدد کو آتی ہے، سمجھ لیں کہ کراچی کو بھی آج فوج کی ضرورت ہے اب بہت ہوچکا۔ترقیاتی منصوبوں کے نام پر کھربوں روپے لوٹ لئے گئے نہ سندھ حکومت نے کراچی کےلئے کچھ کیا اورنہ ہی بلدیاتی اداروں اور انکے نمائندوں نے صرف لوٹ مار کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا نتیجہ آج کراچی کاحال پوری دنیا دیکھ رہی ہے اب ان تباہ کاریوں اور لوٹ مار کے بعد کراچی کو وفاق کے حوالے ہوجاناچاہیے اور سندھ کے تمام بلدیاتی اداروں پر پاک آرمی کے افسران خواہ وہ ریٹائرڈ ہی کیوں نہ ہوں فوری تعینات کردئےے جائیں اور پانچ برس تک بلدیاتی اداروں کے الیکشن ملتوی کردیناچاہیے ۔
اگر عوام کی یہ تینوں خواہشات وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ پوری کردیتے ہیں تو یقین سے کہاجاسکتاہے کہ نہ صرف سندھ لوٹ مار سے بچ سکے گا بلکہ کراچی پاکستان کا پھر سے روشنیوں اور روزگار کا شہر ابھر کر سامنے آسکے گا۔اور یہ اسی وقت ممکن ہے کہ جب کراچی کو وفاق یا آرمی کے سپردکیاجائے ،آج کراچی کے کروڑوں شہری وفاق پاکستان اور آرمی چیف پر نظریں لگائے بیٹھے ہیں انہوں نے صوبائی حکومت اوربلدیات کے منتخب نمائندوں پر اعتماد کرناچھوڑدیاہے اب ان کی امیدیں وفاق اور آرمی سے لگ گئی ہیں اور انہیں اپنی خوشحالی وفاق اور آرمی کی شکل میں نظرآرہی ہے۔