کراچی: لیبررائٹس کمیشن آف پاکستان(رجسٹرڈ) کے ترجمان نے میڈیاسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن نے آئندہ کےلئے محکمہ محنت کے تمام ذیلی اداروں بالخصوص خودمختار اداروں میں ہونے والی کرپشن سے متعلق اپنی حکمت عملی ہی تبدیل کرلی ہے۔ترجمان نے کہا کہ کمیشن کے پاس ریکارڈ میںپہلے ہی اربوں روپے کی کرپشن کے شواہد موجود ہیں،انکے بارے میں یاان کی نشاندہی کے بارے میں کوشش ہوگی کہ میڈیاکے ذریعے اسکو اجاگرنہ کیاجائے اسکی وجہ کہ وہ خبریں منظرعام پر آنے کے بعد دفاتر سے کرپشن کے شواہد یاتو غائب کردئےے جاتے ہیں یا ان میں ہیراپھیری کردی جاتی ہے مگرپھر بھی اس سے کوئی اثرنہیں پڑسکتا۔
ترجمان نے کہا کہ اب آئندہ کرپشن کے خلاف جہاد میں کمیشن میڈیا کا قطعی سہارا نہیںلے گا بلکہ وہ شواہد وزیراعظم کے پورٹل کے علاوہ چیئرمین نیب،ڈی جی ایف آئی اے اور اعلیٰ عدالتوں سے کرپشن کے خاتمے میں مدد لی جائے گی اورمحکمہ محنت کے وفاقی وصوبائی اداروں کی تاریخ میں یہ پہلاموقع ہوگا کہ جہاں اعلیٰ عدالتوں میں محکمہ محنت کے اداروں کے سربراہان اور متعلقہ شعبوں کے انچارج ،افسران اور گورننگ باڈیوں کے ممبران کو بھی کیسز میں پارٹی بنایاجائے گا اور یہ سندھ کی تاریخ میں پہلی بار یہ عمل شروع کیاجائے گا تا کہ اداروں کے افسران کیساتھ کیساتھ گورننگ باڈیوں کے ممبران کو بھی عدالتوں میں حاضر کروادیاجائے کیونکہ جب تک گورننگ باڈی کے ممبران کو شامل کیس نہیں کیاجائے گا اس وقت تک اداروں سے کرپشن کاخاتمہ ناممکن ہے۔