کراچی: ہائیکورٹ کے حکم پر تشکیل دئےے گئے انکوائری کمیشن کے کیس میں آئندہ تاریخوں میں سندھ کی بعض مضبوط مزدور تنظمیں بھی انٹرون ہوکرکیس میں حصہ لے رہی ہیں،اور توقع ہے کہ مزدور تنظیمیں کیس میں اپنا بھرپور کردار پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے شواہد بھی پیش کریں گیں جو محکمہ محنت کے اداروں کے بارے میں ان کے پاس موجود ہیں تاکہ عدالت کو بھی آگہی دے سکیں کہ سندھ میں مزدوروں کیساتھ کیا ناانصافیاں ہورہی ہیں اور اداروں کی کرپشن کس نہج پر پہنچ چکی ہے۔
ساتھ ہی ایک مزدور تنظیم جس نے ورکرزبورڈ میں ہونے والی غیرقانونی ترقیوں کے بارے میں وزیراعظم ،چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب کو تیس صفحات پر مشتمل درخواست ارسال کی ہے وہاں یہ تنظیم رواں ہفتے میں ورکرزبورڈ کے اس عمل کے خلاف اسٹے بھی لے رہی ہے جس عمل سے مزدوروں کے کروڑوں روپے بورڈ کے فنڈز سے نکلوانے کی منصوبہ بندی ہے اور قوی امید ہے کہ یہ کیس فوری ہائیکورٹ میں دائرکیاجائے گا دیر اس وجہ سے ہورہی ہے کہ متعلقہ تنظیم تمام شواہد لے کر اسلام آباد پہنچی ہوئی ہے اب آئندہ ہونے والی ہائیکورٹ کی پیشی پر معلوم ہوسکے گا کہ کون کون سی مزدور تنظیمیں کیس میں حصہ لے رہی ہے جبکہ اس وقت چار مزدور تنظیمیںحصہ لے چکی ہیں۔
ویسے چند مزدور تنظیموں نے ایک فیڈریشن کے دفترمیں شام گئے مشاورت کی ہے تاکہ آئندہ کے لائحہ عمل کو حتمیٰ شکل دی جاسکے اسکی وجہ کہ محکمہ محنت کی تاریخ کا یہ پہلا کیس ہے جس کے لئے ہائیکورٹ کو ایک کمیشن بنانا پڑا اور کمیشن کے جج نے انتھک محنت کے بعد ایک جامع رپورٹ تیار کی جسکو ضائع نہیں ہونے دیاجائے گا جسکی وجہ سے زیادہ سے زیادہ مزدور تنظیمیں اس کیس میں حصہ لینے میں دلچسپی لے رہی ہیں۔