پیر, 4 جولائی, 2022
Labour News
Advertisement
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
No Result
View All Result
Labour News
No Result
View All Result

  اہم خبریں
منی بجٹ میں 350ارب اضافہ کا بوجھ صنعتی و مزدورطبقے پر ڈرون حملہ ہے،خادم حسین مارچ 19, 2022
کسانوں کو بجلی کے زیادہ بل بھیجے گئے تو افسروں کی چھٹی کرا دیں گے،جمشید چیمہ جون 9, 2022
سی پیک کی چھتری تلے ملک کے پہلے ‘رشکئی صنعتی زون’ سے متعلق بڑی پیش رفت جون 1, 2021
حکومتی نااہلی سے ای او بی آئی بھی تباہ حال ادارہ بن چکاہے،شفیق غوری جون 1, 2021
سیسی میں مزدوروں کے بچوں کی نوکریوں کی درخواستوں کو اولیت دی جائے،چوہدری رفیق مئی 29, 2021
Next
Prev

درہ آدم خیل میں اجتماعی قبر سے 16 کان کنوں کی لاشوں کی باقیات برآمد

درہ آدم خیل میں اجتماعی قبر سے 16 کان کنوں کی لاشوں کی باقیات برآمد

کوہاٹ: خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ کے علاقے درہ آدم خیل میں نامعلوم شرپسندوں کی جانب سے 2011 میں اغوا کیے گئے 16 کان کنوں کی لاشوں کی باقیات ایک اجتماعی قبر سے برآمد کی گئی ہیں۔شانگلہ کول مائنر ورکرز ایوسی ایشن کے عہدیداران کے مطابق یہ اجتماعی قبر خیبر ایجنسی کے علاقے طور سپاور پستاوانہ میں دریافت ہوئی جس کے بعد تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا۔


شانگلہ کول مائنر ورکرز ایسوسی ایشن کے ترجمان سرفراز خان نے کہا کہ اجتماعی قبر میں کان کنوں کی لاشوں کی باقیات کی اطلاع ملنے کے بعد وہ مقامی سیاسی رہنماو¿ں کے ہمراہ جائے وقوع پر پہنچے اور ریسکیو ورکرز کو اجتماعی قبر کی کھدائی کی ہدایت کی۔ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ریسکیو ورکرز کو جائے وقوع سے 6 لاشوں کی باقیات ملیں تاہم بعدازاں مزید کھدائی کے بعد مجموعی طور پراس قبر سے 16 لاشوں کی باقیات برآمد کر لی گئیں۔خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ سے تعلق رکھنے والے 32 کان کنوں کو نامعلوم شرپسندوں نے 2011 میں درہ آدم خیل کی ایک کان سے اغوا کر لیا تھا۔ان 32 میں سے 16 کان کن کسی طرح جان بچا کر بھاگنے میں کامیاب ہو گئے تھے جبکہ بقیہ کو یرغمال بنا کر رکھا گیا تھا جن کی لاشوں کی باقیات جمعرات کو برآمد ہوئیں۔

سرفراز خان نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان افراد کو اغوا کرنے کے فوری بعد ہی قتل کردیا گیا تھا اور ان میں سے کچھ کی شناخت ان کے کپڑوں سے ہوئی۔اجتماعی قبر سے برآمد ان باقیات کے ڈی این اے محفوظ کرنے کے بعد بعد ان کی تدفین کردی جائے گی۔واضح رہے کہ ضلع شانگلہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد ملک کے مختلف حصوں میں کان کنی کے کاموں کے لیے جاتی ہے۔ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اس واقعے میں کون شرپسند عناصر ملوث ہیں کیونکہ 2011 میں یہ علاقہ مختلف دہشت گرد گروپوں کا گڑھ تھا۔یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ پاکستان میں اجتماعی قبر سے اس طرح بڑی تعداد میں لاشیں برآمد ہوئی ہوں بلکہ 2014 میں بھی ایک قبر سے 16 لاشیں برآمد ہوئی تھیں جس میں سے اکثر ناقابل شناخت تھیں۔

متعلقہ پوسٹس

یکم مئی حکمرانوں کی مزدوروں کو جھوٹے وعدوں اور تسلیاں دینے کادن ہوتاہے
رپورٹس

یکم مئی حکمرانوں کی مزدوروں کو جھوٹے وعدوں اور تسلیاں دینے کادن ہوتاہے

مارچ 7, 2022
سیسی ہید آفس کو سیناٹائزکرایاجائے تاکہ وبائی امراض کاخاتمہ ہوسکے
رپورٹس

مہاجر مزدوروں میں ایک مرتبہ پھر کورونا کی تشخص

مارچ 7, 2022
سزایافتہ اور نااہل بیوروکریٹس کوریٹائرڈ کرنے کی کارروائی شروع
رپورٹس

سزایافتہ اور نااہل بیوروکریٹس کوریٹائرڈ کرنے کی کارروائی شروع

اپریل 20, 2021
ای او بی آئی نے اضافی پنشن اور دو ماہ کے واجبات پنشنرز کے اکاونٹ میں منتقل کردیے
رپورٹس

چیئرمین ای او بی آئی کی تعیناتی کےلئے شائع اشتہارحکومتی نااہلی قرار

مارچ 7, 2022
ای او بی آئی نے اضافی پنشن اور دو ماہ کے واجبات پنشنرز کے اکاونٹ میں منتقل کردیے
رپورٹس

وزیراعظم چیئرمین ای او بی آئی کی تعیناتی میرٹ پر کریں،ایپواکامطالبہ

مارچ 7, 2022

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اگلی خبر
غیرملکی ملازمین کو لانے کیلئے سعودی حکومت کی نئی تیاری

غیرملکی ملازمین کو لانے کیلئے سعودی حکومت کی نئی تیاری

  • صفحہ اول
  • 1پاکستان
  • بین الاقوامی
  • صنعت و تجارت
  • رپورٹس
  • بلاگ
  • رابطہ
  • ہمارے بارے میں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2022 لیبر نیوز اردو

No Result
View All Result
  • لیبر نیوز – مرکزی صفحہ
  • 1پاکستان
  • بین الاقوامی
  • رپورٹس
  • صنعت و تجارت
  • بلاگ

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2022 لیبر نیوز اردو